Saturday 27 September 2014

جامعہ حقانیہ کے اوصاف

محمد قاسم) موقوف علیہ(
جامعہ حقانیہ کے اوصاف


            برصغیر کی سطح پر اللہ تعالیٰ نے جامعہ دارالعلوم حقانیہ کو امتیازی خصوصیات سے نوازا ہے اسکے فضلاء ہر میدان میں (دین کے ہر شعبے )میں مصروف عمل ہیں ۔چاہے میدانِ جہاد ہو جیسے کہ امیرالمؤمنین ملامحمد عمر مجاہد حفظہ اللہ اور مولانا جلال الدین حقانی حفظہ اللہ تعالیٰ وغیرہ ۔یا چاہے سیاست کے میدان میں موجودہ دور کے قائدین کے کارنامے اظہر من الشمس ہے ۔اسی طرح اور شعبوں میں بھی جامعہ حقانیہ کے فضلاء آگے آگے ہے۔یہ اوصاف اللہ تعالیٰ نے جامعہ کو کس وجہ سے دیئے ہیں یہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالحق صاحب کی اخلاص،خدمات ،ادب واحترام اور دعاؤں کا نتیجہ ہے اللہ تعالیٰ انکو کروٹ کروٹ جنت الفردوس نصیب کریں۔آج الحمد للہ جامعہ روز بروز ترقی کی راہ پر گامزن ہے ۔اور جامعہ کے مشائخ واساتذہ کرام کا کردار اوراوصاف بندہ اپنی ناقص زبان سے ادا نہیں کرسکتا کیونکہ یہ حضرات بلند شان اور مرتبے والے ہیں۔ہر استاد ہر فن میں عملی کام کررہا ہے خاص کر تصنیف کے میدان میں،اور اسی طرح تعلیم وتعلم میں بھی بے مثال ہیں ،جب بھی سبق پڑھاتے ہیں گویا کہ اُن کے منہ سے جواہرنکلتے ہیں ،اور سارا دن تدریسی مشاغل میں مصروفیت کے باجود تصنیفی خدمات بھی جاری رکھے ہوئے ہیں۔اور تمام اساتذہ کرام سادہ مزاج ہے جب بھی ملنے کو دل چاہے ملنے سے انکار نہیں کرتے ۔حقانیہ کے مشائخ اسلاف کا نمونہ ہیں جیسا کہ اکابرینِ دیوبند صحابہ  کا نمونہ تھے اور جس طرح ہر ایک کی تاریخ دوسرے سے ممتاز ہوتی ہے اسی طرح ہمارے اساتذہ کرام ایسے اوصاف کے حامل ہیں کہ ہر ایک کی خوشبو دوسرے سے جدا اور دلفریب ہے۔اور یہ ان اساتذہ کرام کی کرامت ہے کہ ہر سال جامعہ سے اتنے فضلاء کرام فارغ التحصیل ہوتے ہیں کہ جتنا برصغیر کے کسی بھی مدرسے(بشمول دارالعلوم دیوبند) فارغ التحصیل نہیں ہوتے ہیں۔ہم اس پر فخر کرتے ہیں کہ دارالعلوم حقانیہ کے اساتذہ کرام تمام عالم اسلام کے لئے بادل کے مانند ہیں اور ہم ان کے لئے دعاگو ہیں کہ اللہ تعالیٰ جامعہ حقانیہ کے شیوخ کا سایہ ہمارے سروں پر تادیر قائم رکھیں اور جامعہ حقانیہ کو تاقیامت قائم ودائم رکھیں اور ہر قسم کے شر سے اللہ تعالیٰ اسکی حفاظت فرمائیں۔

No comments:

Post a Comment